سوال (1278)

ایک عورت اپنی والدہ محترمہ کو فطرانہ دینا چاہتی ہے۔ کیا وہ اپنی والدہ کو فطرانہ دے سکتی ہے ؟ یاد رہے کہ عورت شادی شدہ ہے ، مگر اس کی ماں اسی کے پاس رہتی ہے، خاوند بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی بیٹا ہے۔

جواب

والدہ زیر کفالت ہے ، اس کو فطرانہ اور زکاۃ نہ دیں ، بچوں کی زکاۃ والدین کو ، والدین کی زکاۃ بچوں کو نہیں دی جاسکتی ، فطرانہ اور زکاۃ کے احکام قریب قریب ہیں ، والدہ زیر کفالت بھی ہے ، اس سے بڑھ کر کتنی حیرت کی بات یہ کہ ایک صاع تقریباً چار سو روپے اپنی والدہ کو وہ عورت نہیں دے سکتی ہے ، ماں نے اس کو جنا اور پالا ہے ،ایسے لوگوں کی اصلاح ہونی چاہیے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ