سوال (362)

کسی عام انسان کو محسن انسانیت کہنا کیسا ہے ؟

جواب

اس کا مطلب ہے، “انسانوں کے ساتھ حسن سلوک اور احسان کرنے والا” یہ صفت کسی انسان کے اندر بھی ہو سکتی ہے۔ اس لیے لغوی اعتبار سے اگر کوئی کسی کو “محسنِ انسانیت” کہتا ہے تو اس میں گنجائش ہے، جیسا کہ ہم “محسنِ پاکستان” یا “محسنِ اہل حدیث‘ کے وغیرہ الفاظ بولتے ہیں۔
لیکن بہتر یہی ہے کہ “محسنِ انسانیت” کے الفاظ کسی امتی کے لیے نہ بولے جائیں، کیونکہ بہت سارے لوگ یہ لقب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے استعمال کرتے ہیں، جس سے یہ غلط فہمی پیدا ہو سکتی ہے کہ شاید کسی کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ملایا جا رہا ہے!!
واللہ اعلم۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

لغوی معنی میں کہا جا سکتا ہے ۔

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ