سوال (739)

ایک شخص اگر کوئی غلطی کر لے اور دوسرا فرد جان جائے اور جھگڑا بڑھنے کا اندیشہ ہو اور وہ شخص جھگڑا نہ کرے ، اس لیے وہ قسم کھا لے کہ میں نے ایسا نہیں کیا ہے ، لیکن چونکہ اس نے کیا ہے اور قسم جھوٹی ہے تو اسے کیا کوئی کفارہ دینا ہوگا یا کوئی اور حکم ہے ؟ اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں۔

جواب

جان بوجھ کر جھوٹی قسم کھاناجائز نہیں کہ بعد میں کفارہ دے دوں گا۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

ماضی کے کسی امر پر اٹھائی گئی قسم کا کفارہ نہیں ہوتا “صادقا کان ام کاذبا” کفارہ اس قسم کا ہوتا ہے جو منعقد ہو ، یمین منعقد کی شروط میں سے ایک شرط یہ ہے کہ وہ مستقبل میں کسی فعل کے کرنے یا ترکِ فعل پر ہو ، جھوٹی قسم پر کفارہ نہیں ہے ۔علی الراجح ۔

فضیلۃ الباحث داؤد اسماعیل حفظہ اللہ