سوال (4218)
ایک لڑکا جو کہ یورپ میں بغیر کاغذات کے بیٹھا ہے اور اس کا پاکستان میں کسی لڑکی سے نکاح کر دیا جائے، لڑکے کا پتا ہی نہیں کہ کتنی دیر بعد ائے گا، 10 سال یا اس سے زائد تو کیا نکاح صحیح ہے؟
جواب
یہ لڑکی پر ظلم ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ ظلم قیامت کے اندھیروں میں سے ایک اندھیرا ہے، کسی کی بیٹی کو انتظار کی سولی پر لٹکانا ظلم کی انتہا ہے، جو اس میں شامل ہوگا وہ ظالم ہے، خواہ وہ لڑکی والوں کی طرف سے ہو یا لڑکے والوں کی طرف ہو۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ