سوال (2541)

موبائل فون، واشنگ مشین قسطوں پر دینا اور اس کاروبار ميں رقم لگانا کیسا ہے، جس شخص کو موبائل چاہیے ہوتا ہے، ميں اسے دکان پر لے جاتا ہوں اگر وہ 30 ہزار والا لیتا ہے، تو ميں دکاندار کو 30 ہزار دیتا ہوں اور پھر اس شخص سے 39 ہزار قسطوں ميں لیتا ہوں، کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟

جواب

اگر یہی معاملہ قسطوں والا براہ راست دکان والے سے کیا جائے کہ 30 ہزار کا موبائل قسطوں میں 39 ہزار کا پڑ جائے تو یہ جائز ہے دیگر حدود و قیود کو مد نظر رکھتے ہوئے۔
لیکن جو تیسرا فرد بیچ میں آرہا ہے کہ وہ آ پ کے لیے آپ کو لے جا کر موبائل خریدے کیش میں اور پھر آپ کو وہی موبائل 39 ہزار قسطوں میں دے تو یہ بعینہ ربا النسیئہ کی صورت ہے کہ یہ شخص آپ کو گویا کہ 30 ہزار روپے موبائل کی صورت میں قرض دے کر 39 ہزار وصول کرے گا، یہ قسطوں والے معاملے کے جواز سے ناجائز فائدہ اٹھا کر فقط ایک طرح کا حیلہ ہے اس سے اجتناب کیا جائے۔
واللہ اعلم

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ

اس کی حرمت میں دوسری چیز یہ کہ یہ طریقہ معنوی طور پر بیع العینہ کے مشابہ ہونے کی وجہ سے بھی ناجائز ہے، جبکہ براہ راست دکان دار سے قسط لیٹ ہونے پر اضافی چارجز نہ ڈالنے اور فکس ڈیل کو تبدیل نہ کرنے کی شرط پر جائز ہے، مثلا KIBOR ریٹ تبدیل ہونے پر یا مارکیٹ اوپر نیچے ہونے کی صورت میں۔ واللہ اعلم بالصواب۔

فضیلۃ الباحث حافظ علی اکبر حفظہ اللہ