سوال          (1)

عورت کا بغیرمحرم کےسفرکرنا کیساہے،سفرکی شرعاکوئی حد متعین ہے؟

جواب

عورت کا بغیر محرم کے سفر کرنا جائز نہیں ہے اور سفر سے مرادوہی سفرہے جس کو عرف عام میں سفر کہا جاتا ہے۔قرب و جوار میں بازار اور سکول  وغیرہ  کی طرف جانا یہ سفرکے زمرے میں نہیں آتا سفر وہ ہے جس میں نماز بھی قصر ہوتی ہے اور اسکو عرف عام میں سفر مانا جاتا ہے مسافت میں اگرچہ علماء کا اختلاف ہےتو اس میں یہی بات اولی ہے کہ عرف کا اعتبار کیا  جائے جیسا کہ حدیث میں بعض روایتوں میں  یہ الفاظ آئے ہیں کہ عورت ایک دن اور رات کا سفر بغیر محرم کے نہ کرے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ تُسَافِرَ مَسِيرَةَ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ لَيْسَ مَعَهَا حُرْمَةٌ”.[صحیح البخاری: 1088]

’’جو عورت اللہ پر ایمان اور روز قیامت پر یقین رکھتی ہے اس کے لیے جائز نہیں کہ ایک دن رات کی مسافت اس حالت میں طے کرے کہ اس کے ساتھ کوئی محرم نہ ہو‘‘۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ