سوال (3521)

“پوری کائنات میں کوئی کسی کا اتنا انتظار نہیں کرتا، جتنا رب کریم اپنے بندے کی توبہ کا انتظار کرتا ہے” کیا ایسا کہنا درست ہے؟

جواب

یہ غیر مناسب جملہ ہے، رب کی شدت فرح کا ذکر ہے، انتظار کا نہیں آتا، البتہ وہ انتظار کرواتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اللہ تعالیٰ کی ذات، افعال اور اسماء و صفات کے بارے میں ایک قاعدہ ہمیشہ یاد کریں کہ یہ سارے معاملات توقیفی رہیں تو بہتر ہے، ہم نصوص کا ترجمہ کرتے وقت جو اضافہ کرتے ہیں، میرا خیال ہے کہ وہ اضافہ نہیں کرنا چاہیے، ہمیں من و عن توقیفی کلمات پر اتفاق کرنا چاہیے، تاکہ ہم عام مسلمانوں کے سامنے بھی یہ منھج ذکر کریں سکیں اور بیان کر سکیں، اللہ تعالیٰ کی ذات کے تعارف کے اعتبار سے سو فیصد عقیدہ توقیفی ہے، کسی انسان کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے، میرے محدود علم کے مطابق میں نے کہیں بھی اللہ تعالیٰ کے لیے انتظار کی صفت نہیں پڑھی ہے۔ خواہ وہ بندے کی توبہ ہی کیوں نہ ہو۔

فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ