سوال (3736)

اتصال الشعر کے بارے میں اہل سنت والجماعت کے موقف کی وضاحت فرما دیں؟

جواب

بالوں کے ساتھ بالوں کو جوڑنا یہ جھوٹ ہے، تاکہ بال لمبے اور گھنے دیکھائی دیں، لیکن پراندہ اور چوٹیا کو اس کھاتے میں ڈال دینا صحیح نہیں ہے، اگرچہ فضیلۃ الشیخ مبشر احمد ربانی رحمہ اللہ نے اشارہ کیا تھا، لیکن امام احمد رحمہ اللہ سے پراندہ کے متعلق سوال ہوا تھا تو انہوں نے جواز دیا تھا، غالباً سلف صالحین میں سے کوئی بھی مخالف دیکھائی نہیں دیتا ہے، بالوں کو جوڑ اور چیز ہے، پراندہ اور چیز ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

مجھے آپ سے اتفاق ہے۔

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ

بالوں کے ساتھ کسی بھی چیز کو جوڑنا جس سے بال گھنے لگیں ، شرعی طور پر منع ہے۔

حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ زَجَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَصِلَ الْمَرْأَةُ بِرَأْسِهَا شَيْئًا [مسلم: 2126]

ابو زبیر نے بتایا کہ انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ نبی کریم ﷺ نے عورت کو اپنے سر (کے بالوں) کے ساتھ کسی بھی چیز کو جوڑنے سے سختی کے ساتھ منع فرمایا۔
اس حدیث کے تحت بالوں میں”پراندہ” کا استعمال بھی جائز نہیں، یہ مصنوعی بالوں ہی کے مترادف ہے۔ جس سے بال زیادہ گھنے اور لمبے نظر آتے ہیں۔
لیکن اگر پراندہ سیاہ رنگ کا نا ہو، بلکہ کسی ایسے رنگ کا ہو جو بالوں سے مختلف نظر آئے، ناکہ سیاہ پراندہ کی طرح بالوں ہی کا حصہ لگے، تو ایسے پراندہ کا استعمال شرعی طور پر جائز ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب

فضیلۃ الباحث احمد بن احتشام حفظہ اللہ

یہ بات درست نہیں، پراندہ وغیرہ ممنوعہ وصل میں نہیں آتا، شیء کا عموم دیگر دلائل سے مخصص ہے کہ وصل سے مراد وصل الشعر ہے۔ بالوں کے علاوہ کسی چیز کو باندھ کر لٹکا لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ الطحاوي: ثُمَّ وَجَدْنَا أَهْلَ الْعِلْمِ جَمِيعًا بَعْدَ أَصْحَابِ رَسُولِ اللهِ ﷺ يُبِيحُونَ صِلَةَ الشَّعْرِ بِغَيْرِ الشَّعْرِ مِنَ الصُّوفِ، وَمِمَّا أَشْبَهَهُ وَيَرْوُونَ فِي ذَلِكَ عَنْ مَنْ تَقَدَّمَهُمْ.

فضیلۃ الباحث حافظ محمد طاہر حفظہ اللہ

وصل کے معنی میں پراندہ/ چٹیا وغیرہ جو خواتین بطور زینت استعمال کرتیں ہیں. کو داخل کرنا فقاہت نہیں ہے۔ والله تعالى أعلم.

فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ