سوال (3242)

ایک لڑکا اور لڑکی نے کورٹ میرج کیا ہے، دونوں کے گھر والے راضی نہیں تھے (اس نکاح سے) یعنی بھاگ کر شادی کی ہے اور کچھ ہی وقت بعد دونوں میں علیحدگی ہوگئی ہے اور چار سال ایک دوسرے سے دور رہے ہیں، اب چار سال بعد لڑکی نے کورٹ سے خلع لے لیا ہے اور اس کہ چند دن بعد لڑکے نے طلاق دے دی، آیا کہ اب لڑکی عدت گزارےگی یا نہیں اور اب اس لڑکی کی کسی اور سے شادی ہونے جارہی ہے، ابھی کچھ دن قبل ہی اسکی بات پکی ہوئی ہے، کیا وہ شادی کر سکتی ہے؟

جواب

یہ دین بیزار اور دین سے آزاد لوگ ہیں، انہیں شرعی احکام کی کوئی پروا نہیں ہوتی ہے، تاہم اگر اس لڑکی نے مسئلہ دریافت کیا ہے تو اس کا پہلا نکاح درست نہیں تھا، اس کا خلع لینا درست ہے، اس کے بعد ایک حیض عدت ہے، شوہر کا اسے طلاق دینا لغو ہے، ایک حیض عدت کے بعد وہ اپنے شرعی ولی کی اجازت سے کسی دوسرے سے نکاح کر سکتی ہے۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

سائل:
جب شریعت کہتی ہے کہ کوٹ میرج حرام ہے، پھر عدت اور خلع کس لیے اس بارے میں رہنمائی کیجئے گا؟
جواب:
چونکہ اس کے نکاح کا سرکاری کاغذات میں اندراج ہو چکا ہے، اگر خلع یا عدت کے بغیر آگے نکاح کیا تو مزید پیچیدگیاں پیش آئیں گی، جیسے پہلا نکاح غیر شرعی تھا، اسی طرح خلع اور عدت کے مسائل کی تنفیذ کی جائے گی، ورنہ نکاح پر نکاح کا کیس بھی ہو سکتا ہے، پھر جان چھڑانا مشکل ہوگا۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ