سوال

ایک رہنمائی مطلوب ہے کہ اگر کوئی حلال جانور، مثلاً بھینس کا بچھڑا یا بکری کا بچہ وغیرہ، اسکی ٹانگ پہ کتے نے کاٹ لیا ہو، اور اسے زندہ حالت میں مالک نے ذبح کر دیا، تو کیا اب اس کا گوشت کھایا جا سکتا ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

اگر کتے نے کسی حلال جانور کو کاٹا ہو، اور وہ اسکے بعد بھی زندہ ہو تو ایسے جانور کو اگر شرعی طریقے سے بسم اللہ اللہ اکبر کہہ کر ذبح کر دیا جائے، تو وہ حلال ہے۔

ارشاد باری تعالی ہے:

“وَمَاۤ اَكَلَ السَّبُعُ اِلَّا مَا ذَكَّيۡتُمۡ”. [المائدۃ: 3]

“ اور جسے درندے نے کھایا ہو، مگر جو تم ذبح کر لو”۔

یعنی اگر درندے یا کتے کے کاٹنے سے جانور مرنے کے قریب ہو، لیکن ابھی زندہ ہو اور اسے شرعی طریقے کے مطابق ذبح کر لیا جائے، تو وہ حلال ہو جاتا ہے۔

البتہ چونکہ کتے کے دانتوں میں زہریلا اثر اور جراثیم پائے جاتے ہیں، اس لیے ممکن ہے کہ کاٹے گئے حصے میں انفیکشن یا زہر منتقل ہو گیا ہو۔ اس لیے بہتر یہ ہے کہ کاٹے ہوئے حصے کو اچھی طرح دیکھ لیا جائے، یا کسی ماہر سے چیک کروا لیا جائے۔ اگر زہر یا جراثیم کا اثر کسی خاص حصے تک محدود ہو تو وہ حصہ کاٹ کر پھینک دیا جائے، اور باقی جسم کا گوشت کھانے اور استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ