سوال
آج عصر کی نماز پڑھتے ایک کتا مسجد میں آگیا اور صف پر چلتا رہا ایک جگہ صف ہی پر بیٹھ بھی گیا، بعد میں باہر نکالا، اب صف کی پاکی کا کیا حکم ہے؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
اگر کتے نے صف پر بول و براز نہیں کیا ہے، اور صف کے اوپر سے گزر گیا ہے، تو صرف اس کے چلنے پھرنے سے صف، مسجد یا وہ جگہ ناپاک نہیں ہوگی۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:
“كَانَتِ الْكِلَابُ تَبُولُ وَتُقْبِلُ وَتُدْبِرُ فِي الْمَسْجِدِ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يَكُونُوا يَرُشُّونَ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ”. [صحیح البخاری: 174]
’’رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں کتے مسجد میں آتے جاتے تھے، لیکن لوگ ان جگہوں پر پانی نہیں چھڑکتے تھے‘‘۔
لہذا خشک کتے کے چلنے پھرنے یا کسی چیز کے ساتھ لگ جانے سے کوئی چیز یا جگہ ناپاک نہیں ہوتی، ہاں البتہ اگر وہ بول و براز کردے، یا مسجد میں کوئی اور گندگی پھینک جائے، تو اسکو صاف کرنا ضروری ہے۔ اور اگر وہ محض گیلا ہو اور اسکے وجود کیساتھ لگنے کی وجہ سے کوئی چیز یا جگہ گیلی ہوجائے تو پھر اس کو بھی صاف اور پاک کرلینا زیادہ مناسب اور بہتر ہے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ