سوال (4481)
کتے کو نظر بد کا دم کیا جا سکتا ہے؟
جواب
شریعت نے تین قسم کے کتے رکھنے کی اجازت دی ہے، ایک شکار کے لیے، دوسرا ریوڑ کے لیے اور تیسرا کھیتی باڑی کے لیے رکھا جاتا ہے، اگر ایسا کتا ہے، جو کسی مقصد کے تحت رکھا گیا ہے، باقی جو بے مقصد کتا رکھتا ہے، اس کا ثواب سےایک قیراط کم ہوجاتا ہے، تین مقاصد میں سے کسی ایک مقصد کے لیے کتا رکھا ہوا ہے تو ظاہر سی بات ہے کہ اس کا دم و علاج اس بندے کے ذمے ہے، خواہ وہ علاج دوا کھلانے سے ہو یا رقیہ سے ہو، میرے مطالعے کے مطابق یہ جائز ہے، بشرطیکہ تین مقاصد میں سے کسی ایک مقصد کے تحت کتا رکھا گیا ہو۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
کتا رکھنے کی اجازت جن تین حالتوں میں ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اب اسے شریعت اسلامیہ کے مبارک اور پاکیزہ کلمات کے ساتھ دم کیا جائے کہ جن کلمات کے ساتھ سیدنا ابراہیم علیہ السلام اپنے بلند مرتبہ بیٹوں کو اور نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم اپنے عظمت والے نواسوں کو دم کرتے تھے۔
دراصل رقیہ صرف ہے ہی ابن آدم کے لئے ہے یا بعض اثر ملتے ہیں حلال جانور کو دم کرنے کے
مگر کسی بھی حرام جانور کو رقیہ شرعیہ کرنا یہ جائز نہیں ہے اس کی وجہ آپ رقیہ شرعیہ کے کلمات پر توجہ کریں تو معلوم ہو جائے گی۔
کتے کا ایلوپیتھی،طبی طریقہ کے ساتھ تو علاج جائز ہے۔
کتے کو نظر بد والی بات بھی عجیب ہے۔
بہرحال ہم کتے کو دم کرنا جائز نہیں سمجھتے ہیں کیونکہ یہ صرف انسان کے ساتھ خاص ہے۔
شکاری کتے صرف شکار تک اہمیت رکھتے ہیں اس کی حیثیت ابن آدم جیسی نہیں ہے کہ اسے رقیہ شرعیہ کے ساتھ دم کیا جائے۔ هذا ما عندي والله أعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ
اگر ہم اس بات کو یوں لے لیں کہ جانور اہمیت رکھتے ہیں، لیکن ابن آدم کی طرح اہمیت نہیں رکھتے ہیں، مطلقاً لے لیں، یہ صرف الفاظ کا چناؤ ہے، اور کیا ہے، جس طرح کتا انسان کے برابر نہیں ہے، اس طرح گائے، بیل اور بکری بھی انسان کے برابر نہیں ہیں۔ یہ تو کوئی دلیل نہیں ہوئی ہے کہ انسان کے برابر نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ