سوال (2611)

کیا “صلى الله عليه وسلم” يہ درود ثابت ہے؟

جواب

جی ہاں یہ مختصر دورود جگہ جگہ موجود ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ سے بھی ثابت ہے، اس کے علاؤہ اسلاف امت سے بھی ثابت ہے، آپ احادیث کی کتب ٹھائیں گے تو یہ بات سمجھ میں آ جائے گی، جیسا کہ صحیح مسلم میں روایت ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

فينزل عيسى ابن مريم صلى الله عليه وسلم.

“چنانچہ عیسیٰ بن مریم صلی اللہ علیہ وسلم (آسمان سے) اتریں گے۔” [صحیح مسلم : 392/2 ، ح : 2897]

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

قصہ معراج میں منقول ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا جبرائیل علیہ السلام کے ہمراہ تیسرے آسمان پر گئے تو ان سے پوچھا گیا: و من معك؟ ”آپ کے ساتھ کون ہیں؟“ اس پر جبرائیل علیہ السلام نے جواب دیا: محمد صلى الله عليه وسلّم. ”میرے ساتھ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔“ [صحیح مسلم: 162]
“صلى الله عليه وسلم” کے الفاظ کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنا امت کا تواتر کے ساتھ اتفاقی عمل سے بھی ثابت ہے، جو کہ ایک مستقل دلیل کی حیثیت رکھتا ہے، دیگر انبیائے کرام کے اسمائے گرامی کے ساتھ بھی صلى الله عليه وسلم کہنا درست ہے، جیسا کہ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

فينزل عيسى ابن مريم صلى الله عليه وسلم.

“چنانچہ عیسیٰ بن مریم صلی اللہ علیہ وسلم (آسمان سے) اتریں گے”۔ [صحیح مسلم: 392/2، ح: 2897]

فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ