سوال (3196)
ایک ستر سالہ بوڑھی خاتون ہیں، جس کا خاوند فوت ہوا ہے، کیا وہ عدت گزارے گی، دلائل سے وضاحت فرمائیں، تفصیل یہ ہے کہ وہ بیمار ہیں مقامی امام مسجد ان کو ہسپتال نہیں جانے دے رہے ہیں کہ یہ عدت میں ہیں۔
جواب
ہاسپٹل جانا منع نہیں ہے، ظاہر سی بات ہے کہ وہ ہاسپٹل جائے گی، دوائی لے کر واپس آ جائے گی، یہ بات غلط ہے کہ وہ ہاسپٹل تک نہیں جا سکتی ہے، عدت اس بزرگ خاتون کے اوپر بھی لاگو ہوگی۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
جی اس بوڑھی عورت پر بھی عدت واجب ہو گی، جیسا کہ باقی عورتوں پر واجب ہوتی ہے
لعموم قوله تعالى: وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا.
رہا آپ کا دوسرا سوال کہ “وہ بیمار ہے اور مقامی امام انہیں جانے نہیں دے رہا” تو اس امام کی یہ سختی کتاب وسنت کی تعلیمات کے خلاف ہے۔ عند الحاجة الماسة والضرورة الشديدة دوران عدت خروج کی شریعت نے اجازت دی یے بشرط کہ کسی شرعی حدود کی پامالی نا ہو، اس سلسے میں علماء کرام نے ایک قاعدہ ذکر کیا ہے اسے ذہن نشین کریں:
“لا حرج في خروج المرأة الحادّة لقضاء حوائجها ومصالحها ما لم تخرج إلى معصية”.
والله تعالى أعلم والرد إليه أسلم
فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ
بارك الله فيكما وعافكما
دوران عدت دن کے وقت گھر سے نکلنے کا فتویٰ تو کبار سلف صالحین یعنی بعض صحابہ کرام سے ثابت ہے جو دین وشریعت کے معانی و مطالب وتقاضوں کو سب سے زیادہ جاننے اور سمجھنے والے تھے، اس پر میں نے کوئی 14 سال پہلے تفصیل سے مطالعہ وتحقیق کی تھی شیخ غلام یسین خان صاحب ( مدیر تعلیم اور شیخ الحدیث جامعہ مہانتاں والا دیپال پور) کے استفسار پر
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ