سوال (1934)

کچھ حنفی بھائیوں کا کہنا ہے کہ مروجہ حلالے کا طریقہ آج کے کچھ کم فہم مولویوں کی اختراع ہے فقہ حنفی میں یہ طریقہ نہیں ہے، وہاں وہی شرعی حلالہ ہے کہ عورت آگے نکاح کرے گھر بسانے کے لیے اور طلاق ہوجائے یا خاوند فوت ہو جائے۔

جواب

گزارش یہ ہے کہ اگر یہ مروجہ حلالہ آج کل کے مولوی کی اختراع ہے تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ فتویٰ کیوں چلتا ہے، ملک میں جگہ جگہ یہ کیسز کیوں ہوتے ہیں ، ہم نے زمینی حقائق دیکھنے ہیں، زمینی حقائق یہ ہیں کہ مروجہ حلالہ بھی چل رہا ہے، ان سے کہیں کہ آج کل سوشل میڈیا کا زمانہ ہے ، کوئی ایک احناف کا مفتی دکھائیں جو یہ کہتا ہو کہ حلالہ سے مراد یہ مروجہ حلالہ نہیں ہے۔

فضیلۃ العالم عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ