سوال (3102)

کیا ایسی کوئی روایت ہے کہ ایک صحابی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تین چار بار دعوت دی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کی دعوت ہے؟

جواب

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ

“أَنَّ جَارًا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَارِسِيًّا كَانَ طَيِّبَ الْمَرَقِ فَصَنَعَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَاءَ يَدْعُوهُ فَقَالَ وَهَذِهِ لِعَائِشَةَ فَقَالَ لَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا فَعَادَ يَدْعُوهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذِهِ قَالَ لَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا ثُمَّ عَادَ يَدْعُوهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذِهِ قَالَ نَعَمْ فِي الثَّالِثَةِ فَقَامَا يَتَدَافَعَانِ حَتَّى أَتَيَا مَنْزِلَهُ” [صحيح مسلم : 2037]

«نبی کریم ﷺ کا ایک فارس سے تعلق رکھنے والا پڑوسی شوربا اچھا بناتا تھا، اس نے رسول اللہ ﷺ کے لئے شوربا تیار کیا، پھر آ کر آپ ﷺ کو دعوت دی۔ آپ ﷺ نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی طرف اشارہ کرکے فرمایا: ’’ان کو بھی دعوت ہے؟‘‘ اس نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نہیں‘‘ (مجھے بھی تمہاری دعوت قبول نہیں۔) وہ دوبارہ آپ ﷺ کو بلانے آیا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ان کو بھی؟‘‘ اس نے کہا: نہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تو نہیں۔‘‘ وہ پھر دعوت دینے کے لئے آیا، نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’ان کو بھی؟‘‘ توتیسری بار اس نے کہا: ہاں۔ پھر آپ دونوں ایک دوسرے کے پیچھے چل پڑے یہاں تک کہ اس کے گھر آگئے»

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ