سوال (1689)
اگر کوئی شخص مسجد میں آئے اور تحیۃ المسجد پڑھے بغیر بیٹھ جائے، تو کیا دوبارہ اٹھ کر تحیۃ المسجد پڑھ سکتا ہے یا بیٹھ جانے سے تحیۃ المسجد ختم ہو جاتے ہیں؟
جواب
تحیۃ المسجد پڑھنا مسنون ہے اور ان کا اصل حکم یہی ہے کہ مسجد میں آکر بیٹھنے سے پہلے تحیۃ المسجد ادا کیے جائیں، جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
«إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ المَسْجِدَ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ»
’’جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز ضرور پڑھے‘‘۔
[صحیح بخاری: 444]
اور بعض روایات کے الفاظ یوں ہیں:
«إِذَا دَخَلَ أحَدُكُمُ المَسْجِدَ، فَلاَ يَجْلِسْ حتَّى يُصَلِّيَ رَكْعَتَيْنِ»
’’جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو تب تک نہ بیٹھے جب تک دو رکعت نماز نہ پڑھ لے‘‘۔
[بخارى:1163]
ان احادیث میں صراحت ہے کہ تحیۃ المسجد بیٹھنے سے پہلے ادا کرنا ضروری ہیں۔
لیکن اگر کوئی بھول جاتا ہے یا کسی وجہ سے بیٹھ جاتا ہے، تو دوبارہ اٹھ کر بھی تحیۃ المسجد ادا کر سکتا ہے، جیسا کہ جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
’’جَاءَ سُلَيْكٌ الغَطَفَانِيُّ يَومَ الجُمُعَةِ، وَرَسولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عليه وسلَّمَ يَخْطُبُ، فَجَلَسَ، فَقالَ له: يا سُلَيْكُ قُمْ فَارْكَعْ رَكْعَتَيْنِ’’.
’ سلیک الغطفانی رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن مسجد میں آئے اور آکر بیٹھ گئے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، آپ نے انہیں حکم دیا کہ اٹھ کر دو رکعتیں ادا کرو’۔
[صحيح مسلم:875]
اس سے پتہ چلتا ہے کہ اگر کوئی تحیۃ المسجد ادا کیے بغیر بیٹھ جائے تو اٹھ کر دوبارہ تحیۃ المسجد ادا کرے گا، بیٹھنے سے اس کی تحیۃ المسجد فوت نہیں ہو جائیں گی۔
ہاں البتہ یہ ضرور ہے کہ جان بوجھ کر بیٹھنا اور پھر اٹھ کر تحیۃ المسجد ادا کرنا درست نہیں، کیونکہ حدیث میں صراحت کے ساتھ حکم ہے کہ بیٹھنے سے پہلے ادا کریں۔
فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ