سوال (2249)
کیا باتھ روم میں تھوکنے سے منع کیا گیا ہے؟
جواب
باتھ روم میں تھوکنے کی ممانعت پر کوئی بھی حدیث نہیں، البتہ قبلہ کی جانب تھوکنا حرام ہے۔
[مصنف ابن ابی شیبہ: 7657]
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
“إذا بزق في القبلة جاءت (أحمى) ما (تكون) يوم القيامة حتى تقع بين عينيه”
اگر کوئی شخص قبلہ کی جانب تھوکے تو وہ تھوک قیامت کے دن گرم ہوکر آئے گا حتی کہ اس کے ماتھے (پیشانی) پر گر جائے گا۔
[سندہ،صحیح]
جب بھی تھوکنا ہو تو بائیں طرف یا بائیں پاؤں کے نیچے تھوکیں۔
[بخاری: 408]
ذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ الباحث احمد بن احتشام حفظہ اللہ