سوال (2290)

ایک بندہ نماز میں شامل ہونے کے بعد قراءت سے پہلے تعوذ اور بسم اللہ پڑھتا ہے تو کیا اس کو سورۃ فاتحہ شروع کرنے کے لیے الگ سے بسم اللہ پڑھنی چاہیے یا اس پر اکتفاء کرے، یہ بھی بتائیں کہ کیا بسم اللہ سورۃ فاتحہ کا حصہ ہے؟

جواب

یہ یاد رکھیں کہ ثناء کے بعد تعوذ ہے، اس لیے کہ تعوذ قرآن کی قراءت سے پہلے پڑھا جاتا ہے، اس کے بعد جو تسمیہ یعنی بسم اللہ جو ہے، بعض اہل علم کے ہاں وہ سورۃ فاتحہ کا حصہ ہے، ہمارا رجحان بھی اس طرف ہے، باقی نماز میں بسم اللہ سری یا جھری تو اس میں یہ ہے کہ اولی یہ ہے کہ سری پڑھا جائے، باقی بسم اللہ جھراً کا بھی جواز ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ