سوال (3890)
کیا ڈائیلسز سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب
اس ٹیسٹ سے کسی قسم کی کوئی چیز معدے میں داخل نہیں ہوتی ہے، لہذا ڈائیلسز سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے۔ واللہ اعلم
فضیلۃ الباحث کامران الٰہی ظہیر حفظہ اللہ
شیخ صاحب عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ اس میں خون چئینج ہوتا ہے، خون کا چئنج ہونا یہ جسم کے لیے تقویت کا باعث ہے، جو چیز جسم کے لیے تقویت کا باعث بنے، اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
شیخ محترم اس ٹیسٹ میں خون کی صفائی ہوتی ہے، مطلب مشین کے ذریعے خون کو نکال کر صاف کرنے کے بعد دوبارہ انسانی جسم میں نجیکٹ کر دیا جاتا ہے۔ باقی اس کا ایک طریقہ اور بھی ہے جو پاکستان میں معروف نہیں ہے، وہ یہ ہے کہ مریض کے پیٹ کے اندر ایک پلاسٹک کی پائپ ڈال دی جاتی ہے جو جسم کا مستقل حصہ بن جاتی ہے اور دس سال یا اس سے زیادہ عرصہ بھی جسم میں رہ سکتی ہے۔ یہ ٹیوب کسی قسم کا درد نہیں کرتی اور کچھ عرصے بعد جلد کا ہی حصہ بن جاتی ہے۔ پیٹ کے اندر کی جانب ایک جھلی ہوتی ہے جسے پیریٹونیئم کہتے ہیں، اور اس کے اندر خون کی نالیاں ہوتی ہیں۔ اس طریقے کے تحت اس پائپ کے ذریعے مریض کے پیٹ کے اندر خصوصی پانی ڈالا جاتا ہے جو یوریا، کریاٹینین اور دیگر فاسد مادے خون کی نالیوں سے کھینچ کر جمع کر لیتا ہے۔
یہ پانی دو گھنٹے یا ضرورت کے حساب سے، پیٹ کے اندر رہنے دیا جاتا ہے اور پھر اسی پائپ کے ذریعے باہر نکال لیا جاتا ہے۔ جب پانی باہر نکلتا ہے تو اس کی رنگت پیلی ہوتی ہے جیسے پیشاب کی رنگت ہوتی ہے جو ظاہر کرتی ہے کہ جسم سے فاسد مادے باہر نکل آئے ہیں۔ اس عمل کو پیریٹونیئل ڈائلیسز کہتے ہیں، اگر خون نکال کر نیا خون داخل کیا جا رہا ہے تو اس پر اہل علم کہتے ہیں کہ روزہ فاسد ہو جاتا ہے۔
فضیلۃ الباحث کامران الٰہی ظہیر حفظہ اللہ
جی شیخ غذائی انجیکشن کی طرح اسے بھی لیا جائے تو احوط یہی ہے اور ڈائلیسس کا مریض مرض کی شدت اور ڈائلیسس کے عمل کے دوران شریعت کی رخصت کو لے اور بعد میں قضاء دے۔ واللہ اعلم۔ باقی اگر مرض شدید اور دائمی ہے تو فدیہ پر عمل کرے۔
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ