سوال (2240)
کیا فوت شدہ مرد کا چہرہ غیر محرم دیکھ سکتی ہے؟
جواب
غیر محرم لوگ نہیں دیکھ سکتے ہیں۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
احادیث کی روشنی میں میت کا چہرہ دیکھنے کے چند مسائل:
1: میت کا چہر ہ دیکھ سکتے ہیں، خواہ غسل کے بعد، کفن کے بعد ، نماز جنازہ کے بعد اور کوئی ان اوقات میں نہ دیکھ سکا ہوتو دفن سے پہلے پہلے کسی وقت دیکھ سکتا ہے۔
2: کہیں کہیں پر یہ رواج بنا ہوا ہے کہ وہی اشخاص بار بار میت کو دیکھتے ہیں جو کہ صحیح نہیں ہے۔
3: میت کا کوئی رشتہ دار دور سے آنے کی وجہ سے تکفین میں تاخیر سے شریک ہوا اس حال میں کہ میت کو قبرستان لے جایا جا چکا ہے اور وہ میت کا چہرہ دیکھنا چاہتا ہے تو وہاں اس کے لیے میت کا چہرہ دیکھنے میں کوئی حرج نہیں جیساکہ امام بخاری ؒ نے کفنانے کے بعد میت کے پاس جانے پر باب باندھا ہے۔
4: بعض لوگ قبر میں میت کو اتار کر اس کا آخری دیدار کرتے ہیں یہ صحیح نہیں ہے۔
5: جہاں میت کا چہرہ دیکھنا جائز ہے وہیں اسے بوسہ لینا بھی جائز ہے ، جیسا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بوسہ لیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عثمان رضی اللہ کا بوسہ لیا تھا اور بوسہ صرف محرم کے لیے ہے۔
6: بعض کے یہاں گھنٹوں میت کے چہرہ کو کھلا چھوڑ دیتے ہیں تاکہ آنے والے دیکھتے رہیں حالانکہ مسنون یہ ہے کہ میت کو چہرہ سمیت ڈھانپ کر رکھا جائے جیساکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو چادر سے ڈھانپا گیا تھا۔ ہاں اگر تجہیز و تکفین میں جلدی مقصود ہو اور کچھ دیر کے لیے میت کا چہرہ کھلا چھوڑ دے تاکہ میت کو دیکھنے سے لوگ فرصت پاجائیں اور بار بار چہرہ کھولنے کی حاجت نہ پڑے تو اس کی گنجائش ہے۔
7: یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ میت کا صرف چہرہ ہی دیکھا جائے اور بدن کے بقیہ حصے پر پردہ ہو۔
8: عورت، عورت(میت) کا چہرہ دیکھ سکتی ہے اور مردوں میں محارم کا، اسی طرح مرد ،مرد (میت) کا چہرہ دیکھ سکتا ہے اور عورتوں میں محرمات کا، لیکن اجنبی میت کا چہرہ دیکھنا ناجائز ہے۔
9: اگر کوئی بہت بوڑھی عورت ہو تو اس کا چہرہ سبھی لوگ دیکھ سکتے ہیں۔
10: جس عورت نے میت کا چہرہ نہیں دیکھا اس حال میں کہ میت کو قبرستان لے جا چکے ہوں، اس عورت کو وہاں جاکر میت کا چہرہ نہیں دیکھنا چاہیے۔
فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ