سوال (2724)
ہم علماء سے سنتے آ رہے ہیں کہ جب بندہ گناہ کرتا ہے تو کچھ دیر کے لیے وہ گناہ لکھا نہیں جاتا ہے، آج کل ٹائم کا دور ہے، یہ رہنمائی کریں کہ کتنے ٹائم تک گناہ نہیں لکھا جاتا ہے، تاکہ بندہ توبہ کرلے۔
جواب
شریعت نے دو ٹوک انداز سے نہیں بتایا ہے کہ یہ عرصہ کتنے سیکنڈ، منٹ یا گھنٹوں پر مشتمل ہے، باقی عمومی دلائل کا تقاضا یہ ہے کہ گناہ یا خطا کے بعد فوراً توبہ و استغفار کرنا چاہیے، ان امور میں تاخیر صحیح نہیں ہے۔
باقی یہ یاد رکھیں کہ کائنات کے وجود میں آنے سے لیکر ٹائم ہر دور میں تھا، بس اسکو معلوم کرنے کا طریقہ کچھ مختلف تھا۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ