سوال (1684)

مسئلہ یہ دریافت کرنا ہے کہ کیا عدالت بغیر شہادت لیے خلع دے سکتی ہے ، جبکہ شوہر طلاق یا خلع نہ دینا چاہتا ہو ، اگر عدالت دے سکتی ہے تو جب عدالت یہ حکم بھی دے کہ عورت حق مہر مکمل یا کچھ حصہ واپس کرے، لیکن ثالثی کونسل بھی بغیر حق مہر واپس کروائے طلاق موثر کا سرٹیفیکیٹ جاری کر دے تو اب ان دو کے تعلق کے بارے میں کیا حکم ہو گا ؟ کیا حق مہر واپس نہ کیے جانے کے باوجود خلع ہو جائے گا یا جب تک حق مہر واپس نہ کیا جائے تب تک دونوں میاں بیوی تصور ہوں گے؟

جواب

اگر عورت نے خلع کا مقدمہ عدالت میں دائر کیا ہے ، عدالت نے اپنی تمام کاروائی مکمل کرنے کے بعد یکطرفہ فیصلہ کردیا ہے تو خلع ہوگیا ہے ، اس پر تمام علماء کا اتفاق ہے کہ خلع ہوگیا ہے ، باقی حق مہر دینا یا نہ دینا یہ ایک الگ بحث ہے ، یاد رہے کہ حق مہر خلع کے لیے شرط نہیں ہے ، حق مہر بعد میں بھی لیا جا سکتا ہے ، نہ بھی لیا جا ئے تو کوئی مسئلہ نہیں، معاف بھی کیا جا سکتا ہے ، یہ تمام صورتیں موجود ہیں ۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ یہ طے شدہ بات ہے کہ خلع ہوگیا ہے ، اس بنیاد پر وہ میاں بیوی نہیں رہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ