سوال (1525)

خنزیر کا گوشت ، مردار جو جانور شرعی طور پر ذبح کیے بغیر خود بخود مر جائے ، اگر زندہ جانور سے کوئی چیز کاٹ کر اس کا ہاتھ یا پاؤں وغیرہ الگ کر لیا جائے ، درندوں اور ایسے جانوروں کا جوٹھا جن کا گوشت کھانا حرام ہے ، ان جانوروں کا گوشت جن کا گوشت کھانا حرام ہے ۔
سوال یہ ہے کہ کیا یہ مذکورہ چیزیں نجس ہیں ؟

جواب

جی یہ تمام چیزیں نجس ہیں ، لیکن حیوان جو غیر ماکول اللحم ہے ، ان کے جوٹھے میں کافی تفصیل اور اختلاف ہے ، اقرب یہی ہے کہ کتے اور خنزیر کے علاوہ دیگر کا تقریبا جوٹھا طاہر ہے۔
واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث داؤد اسماعیل حفظہ اللہ

عمومی طور پہ حرام کی علت نجاست کو بتایا جاتا ہے ، چیزوں کو اس لیے نجس قرار دیا جاتا ہے کہ یہ چیزیں حرام کے زمرے میں آتی ہیں ، البتہ جانوروں کے جوٹھے میں اختلاف ہے ، اگر نجس ہو جائے تو حرام بذات خود ہو جائے گا ، کیونکہ کوئی نجس حلال نہیں ہوسکتا ہے ، بہرحال یہ محل نظر ہے ، کیونکہ دنیا کے حوض ، تلاب اور سمندر کو آپ کیسے ڈھانپیں گے ۔ ہر جگہ حرام کی علت نجس کو قرار دینا یہ بھی محل نظر ہے ، ہر نجس حرام ہے ، لیکن ہر حرام نجس نہیں ہوتا ہے ، یہ بات یاد رکھنی چاہیے ، مذکورہ چیزوں میں حرام کی بحث تو ہے ، باقی نجس کا موقف محل نظر ہے ، باقی درندوں اور غیر ماکول اللحم کا جوٹھا ہے ، اس میں بھی دیکھا جائے گا کہ اگر کوئی ظاہری علامات نہیں ہے تو بلاوجہ وہم میں نہیں پڑنا چاہیے ، ایک حوض جس میں انسان اور جانور وارد ہوں ، پھر اس کے بارے میں کیا فتویٰ ہوگا ، جب تک اوصاف ثلاثہ میں سے کوئی وصف تبدیل نہ ہو ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ