سوال (4539)
اسلام اور ایمان میں فرق کیا ہے؟
جواب
بعض اہل علم کے ہاں ایمان اور اسلام ایک ہی چیز ہیں۔ جیسا کہ امام بخاری رحمہ اللہ، البتہ بعض اہل علم نے ایمان کو باطنی کیفیت کا نام دیا ہے، اسلام کو ظاہری کیفیت کا نام دیا ہے، قرآن مجید کی آیت بھی اس کی شاہد ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
“قَالَتِ الۡاَعۡرَابُ اٰمَنَّا ؕ قُلْ لَّمۡ تُؤۡمِنُوۡا وَلٰـكِنۡ قُوۡلُوۡۤا اَسۡلَمۡنَا وَلَمَّا يَدۡخُلِ الۡاِيۡمَانُ فِىۡ قُلُوۡبِكُمۡ ۚ وَاِنۡ تُطِيۡعُوا اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ لَا يَلِتۡكُمۡ مِّنۡ اَعۡمَالِكُمۡ شَيۡئًــا ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوۡرٌ رَّحِيۡمٌ” [الحجرات: 14]
بدویوں نے کہا ہم ایمان لے آئے، کہہ دے تم ایمان نہیں لائے اور لیکن یہ کہو کہ ہم مطیع ہوگئے اور ابھی تک ایمان تمھارے دلوں میں داخل نہیں ہوا اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو گے تو وہ تمھیں تمھارے اعمال میں کچھ کمی نہیں کرے گا، بے شک اللہ بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔
اس طرح صحیح مسلم کی روایت جس میں صحابی نے ایک شخص کے بارے میں مال غنیمت کے لیے سفارش کی تھی، صحابی نے کہا تھا کہ میں اس کو مؤمن گمان کرتا ہوں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مؤمن یا مسلم گمان کرتے ہیں، اس کو عموم و خصوص کے حساب سے سمجھ لیں کہ ہر مؤمن مسلم ہوتا ہے، ہر مسلم مومن نہیں ہوتا۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ