سوال (1296)

کیا خانہ کعبہ میں کوئی مرد یا عورت داخل ہو سکتے ہیں؟

جواب

جی داخل ہوسکتے ہیں ، اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

فضیلۃ الباحث عمار احتشام حفظہ اللہ

سائل :
کیا کوئی ایسی حدیث ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشہ رضی اللہ عنہا کو کعبہ میں داخل ہونے سے روکا ہو ؟اگرچہ ضعیف ہی ہو ؟
جواب :
جی نہیں روکنے والی حدیث نہیں ہے ، سنن ابی داؤد میں حدیث ہے کہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے کعبہ میں داخل ہونے کا ارادہ ظاہر کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حطیم میں نماز پڑھنے کا مشورہ دیا اور فرمایا یہ حطیم کعبہ کا حصہ ہے ، مکہ کے لوگوں نے تعمیر نو کے وقت اس کو باہر نکال دیا تھا ۔

عن عائشةَ أنَّها قالَت: كنتُ أُحبُّ أن أدخلَ البَيتَ فأصلِّيَ فيهِ، فأخذَ رسولُ اللَّهِ صلَّى اللهُ علَيهِ وسلَّمَ بِيَدي فأدخلَني في الحِجرِ فقالَ: “صلِّي في الحِجرِ إذا أردتِ دخولَ البَيتِ فإنَّما هوَ قطعةٌ منَ البَيتِ فإنَّ قَومَكِ اقتَصروا حينَ بنَوا الكعبةَ فأخرجوهُ منَ البَيتِ” [سنن ابي داؤد]

فضیلۃ الباحث عمار احتشام حفظہ اللہ

سائل :
اگر کوئی اس حدیث کو دلیل بنا کر کہے کہ عورت کعبے میں داخل نہیں ہوسکتی تو اسے کیا جواب دیا جائے گا ؟ کیا کوئی ایسی مثال ملتی ہے کہ صحابیات میں سے کوئی کعبہ میں داخل ہوئی ہو ؟
جواب :
یہ حدیث اسی کے خلاف دلیل ہے کیونکہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حطیم میں نماز پڑھنے کا حکم دیا اور یہ بھی فرمایا کے حطیم کعبہ کا حصہ ہے یعنی جو حکم کعبہ کا ہے وہی حطیم کا ہے اور اگر حطیم میں داخل ہوئیں ہیں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا تو وہ دراصل بیت اللہ میں داخل ہوئیں ہیں ۔

فضیلۃ الباحث عمار احتشام حفظہ اللہ