سوال (5589)
کیا میلاد ماننا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کی خوشی ہے؟ ایک بندہ کہہ رہا تھا کہ یہ لوگ یوم صدیق اکبر یا فاروق اعظم منائیں، کیونکہ یہ لوگ صحابہ کرام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے افضل سمجھتے تھے، تو اس کو کیا جواب دیں۔
جواب
جو یہ بھائی کہ رہے ہیں اس کا خلاصہ پوائنٹ وار یہ ہے کہ:
1۔ جنکو نبیﷺ سے محبت ہو گی وہی نبیﷺ کا میلاد منائیں گے جنکو دشمنی ہو گی وہ نہیں منائیں گے؟
2۔ جو اہل سنت نبیﷺ کا دن نہیں مناتے وہ دراصل یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ صحابہ نبی ﷺ سے افضل ہیں جیسا کہ ایک مولوی کہ رہا تھا کہ صحابہ کے حق میں نبیﷺ کے خلاف قرآن نازل ہوا ہے۔
3۔ پس ایسے عقیدے والے عمرؓ کا دن تو منا لیتے ہیں لیکن نبیﷺ کا دن نہیں مناتے ہیں۔
یاد رکھیں سوال کرنے والے کا مزاج دیکھ کر جواب دیا جاتا ہے اگر کوئی علمی سوال کر رہا ہو یعنی قرآن و حدیث کی دلیل دے رہا ہو تو اسی طرح جواب دیا جاتا ہے لیکن اگر کوئی خالی جذباتی باتیں کر رہا ہو جیسا کہ اس بھائی جان نے کیا ہے تو اسکو عمومی طور پہ الزامی جواب دیا جاتا ہے جو میں مختصر پوائنٹ وار نیچے دیتا ہوں۔
1۔ میرا یہ سوال ہے کہ اگر کوئی عیسائی کہے کہ جس کو عیسی سے محبت ہو گی وہ عیسی کا یوم یعنی کرسمس کو منائے گا اور جسکو عیسی سے محبت نہیں ہو گی تو وہ عیسی کا دن نہیں منائے گا تو کیا یہ پیارے بھائی عیسائیوں کی یہ دلیل مان لیں گے کہ ہمیں پھر عیسی سے محبت ہی نہیں ہے کیونکہ ہم کرسمس نہیں مناتے ہیں۔
دوسری بات مجھے لگتا ہے کسی خطیب نے عبس وتولی والی آیت کی تفسیر کی ہو گی جس کو انہوں نے کس پس منظر میں بیان کر دیا ہے وہ خطیب کہ رہے ہوں گے کہ دیکھیں قرآن اگر رسول اللہ ﷺ نے اپنی طرف سے بنایا ہوتا تو اس میں خود انکی اپنی غلطی نہ بیان کی گئی ہوتی اور آگے کہا ہو کہ دیکھو یہاں ایک نابینا صحابی سے منہ پھیرنے کی وجہ سے اللہ نے رسول اللہ ﷺ کو ڈانٹا۔
انہوں نے آخری بات سن لی ہو گی پوری تقریر نہیں سنی ہو گی یہ ویسے ہی ہے جیسے کوئی لاتقربوا الصلوۃ کہ کے کہے نماز نہیں پڑھنا۔
3۔ تیسری بات کہ یوم فاروق منانے کی ہے اس سلسلے میں یہ کلیئر کر لیں کہ یوم فاروق کو عید میلاد کے ساتھ ملانے کو قیاس مع الفارق کہتے ہیں یہ ایسے ہی ہے جیسے لوگ کہتے ہیں کہ تم غیر اللہ سے مدد مانگنے کا تو انکار کرتے ہو اور پانی اپنی بیوی سے مانگ رہے ہوتے ہو۔
پس ایک اصول یاد رکھ لیں کہ بدعت اسکو کہتے ہیں جس میں تین شرائط پائی جائیں۔
پہلی شرط وہ نیا کام ہو۔
دوسرا اس پہ کوئی حکم بالواسطہ یا بلاواسطہ نہ پایا جائے۔
تیسرا اس کام کرنے کا مقصد صرف اور صرف ثواب ہو کوئی اور وجہ نہ ہو۔
پس اگر کوئی سالانہ تقریب بخاری مناتا ہے تو اسکا ایک مقصد ہوتا ہے کہ چونکہ سال کے بعد امتحان ہوتے ہیں تو اس موقع پہ نئے داخلہ کی پروموشن کی جا سکے اسی طرح یوم فاروق منانے کا مقصد لوگوں میں رافضیت کی جڑ کاٹنا ہو سکتا ہے ویسے میرے نزدیک یہ بھی نہیں ہونا چاہئے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ارشد حفظہ اللہ
اس بندے کی بات میں ایک عمومی دعوی ہے کہ جسے نبی ﷺ سے پیار نہیں وہ میلاد نہیں منائے گا۔ اس دعوے میں تو صحابہ کرام بھی آ گئے۔ جو کہ دعویدار کے ایمان کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ اور قرآن میں نبی کے خلاف کسی صحابی کے حق میں کوئی آیت نازل ہونے کا دعویٰ بھی پر لے درجے کی جہالت ہے۔ کیونکہ مشاورت اور مخالفت میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ مزید آنکہ یوم صدیق یومِ فاروق وغیرہ کو یوم نبی ﷺ کی طرح منایا جاتا ہے؟ یا کیا کسی نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ یوم نبی کو ختم کرکے یوم صدیق اور یوم فاروق وغیرہ منائے جائیں۔ اگرچہ کسی بھی شخصیت کے یوم ولادت یا یوم وفات کو خصوصی اہمیت دینا مستحسن عمل نہیں۔ یوم صدیق فاروق کے مطالبے کے پیچھے ان ہستیوں سے بغض رکھنے والوں کی مخالفت و تعاقب کا عنصر ہے۔
اور نبی کریم ﷺ کی ولادت و وفات کی تواریخ کا صحیح ترین اور مستند اور متفق علیہ تعین نہ ہونا بھی اللہ تعالی کی طرف سے ایک اشارہ ہے کہ ان ایام کو منانے کی بدعت سے اجتناب رہے۔ واللہ اعلم۔
بہرحال عیدمیلاد النبی کے متعلق جذباتی بیانات ہی اس دن سے جڑی تمام تر بدعات کو تقویت اور ہرسال ایک نیا روپ دیتے ہیں۔ اللہ ہماری حفاظت فرمائے۔
فضیلۃ العالم امان اللہ عاصم حفظہ اللہ