سوال (1772)

ایک شخص نے قربانی کے لیے بکرا خریدہ تھا ، اب اس کا ارادہ بدل گیا ہے اس کے گھر میں بکری ہے اور اچھی ہے ۔ اب وہ بکرے کی جگہ بکری قربان کرنا چاہتا ہے ۔ کیا ایسا کرسکتا ہے ؟

جواب

جانور تبدیل نہیں کر سکتا ہے ، جس جانور کو مختص کر چکا ہے۔ اسی کو قربان کرے۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

عروہ بن ابی الجعد بارقی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ۔

“أَعْطَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِينَارًا يَشْتَرِي بِهِ أُضْحِيَّةً أَوْ شَاةً، ‏‏‏‏‏‏فَاشْتَرَى شَاتَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏فَبَاعَ إِحْدَاهُمَا بِدِينَارٍ، ‏‏‏‏‏‏فَأَتَاهُ بِشَاةٍ وَدِينَارٍ، ‏‏‏‏‏‏فَدَعَا لَهُ بِالْبَرَكَةِ فِي بَيْعِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَكَانَ لَوِ اشْتَرَى تُرَابًا لَرَبِحَ فِيهِ”. [سنن ابي داؤد : 3384]

«نبی اکرم ﷺ نے انہیں قربانی کا جانور یا بکری خریدنے کے لیے ایک دینار دیا تو انہوں نے دو بکریاں خریدیں، پھر ایک بکری ایک دینار میں بیچ دی، اور ایک دینار اور ایک بکری لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے تو آپ نے ان کی خریدو فروخت میں برکت کی دعا فرمائی (اس دعا کے بعد) ان کا حال یہ ہوگیا تھا کہ اگر وہ مٹی بھی خرید لیتے تو اس میں بھی نفع کما لیتے»
شارحین نے وضاحت کی ہے کہ یہ بکری قربانی کے لیے منگوائی تھی ، لہذا جانور کو بدلا سکتا ہے ، فروخت کیا جا سکتا ہے ، کیونکہ ابھی وقت باقی ہے ، ہاں اگر مقررہ وقت پورا ہو جائے تو پھر ٹھیک ہے ، ابھی وقت باقی ہے ، اس لیے جانور کو بدلا جا سکتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ