سوال (2423)

کیا کوئی ایسی حدیث ہے کہ جس میں شوہر کو مجازی خدا کہا گیا ہو۔

جواب

اصل اس طرح واضح حدیث نہیں ہے، لیکن بعض اہل علم مندرجہ ذیل حدیث کو بنیاد بناتے ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“لَوْ كُنْتُ آمِرًا أَحَدًا أَنْ يَسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ النِّسَاءَ أَنْ يَسْجُدْنَ لِأَزْوَاجِهِنَّ، ‏‏‏‏‏‏لِمَا جَعَلَ اللَّهُ لَهُمْ عَلَيْهِنَّ مِنَ الْحَقِّ” [سنن ابي داؤد : 2140]

«اگر میں کسی کو کسی کے لیے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورتوں کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہروں کو سجدہ کریں اس وجہ سے کہ شوہروں کا حق اللہ تعالیٰ نے مقرر کیا ہے»
حدیث میں یہ جو الفاظ ہیں ، اس معنی میں شوہر کو مجازی خدا کہہ دیا جاتا ہے، حالانکہ میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ لفظ خدا کا استعمال اللہ تعالیٰ کے لیے غلط ہے، پھر اس بنیاد پر یہ عقیدہ بنادیا گیا ہے کہ شوہر جو مرضی بیوی پر ظلم کرتا رہے، بیوی کو اف تک کہنے کی اجازت نہیں ہے، اگر آپ ہندو کے کلچر کا جائزہ لیں، اگرچہ عملی طور پر تبدیلی آ چکی ہے، لیکن بھارت کے دیہاتوں میں شوہر کو “پتی دیو” یعنی دیوتا سمجھ کر اس کی پوجا کی جاتی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق زاہد حفظہ اللہ