سوال (4442)

ایک بھائی کا سوال ہے کہ میرے والد کو چودہ سال ہوئے ہیں، وہ اٹلی میں ہیں، اس دوران انہوں گھر میں کوئی خرچہ بھی نہیں بھیجا ہے، اور نہ ہی کفالت کی ہے، اس دوران گھر والوں پر خرچ کرنے والے چچا تھے اور ایک بھائی تھے تو کیا اب ہم اپنی بہن کا رشتہ پڑوس میں کر رہے ہیں، اس لیے والد صاحب کی اجازت ضروری ہے؟

جواب

سوال سے معلوم ہوتا ہے کہ والد صاحب رابطے میں ہیں، ان سے اجازت لے لی جائے، ان کا اذن شامل ہونا چاہیے، باقی معاملات بھائی دیکھ لے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: شیخ صاحب مسئلہ یہ ہے کہ وہ گھر سے ناراض ہوکہ چلا گیا ہے، اب وہ گھر میں کوئی خرچہ وغیرہ بھی نہیں بھیجتا ہے، پہلے انہوں نے کہا ہے کہ رشتہ کرلیں، بعد میں انہوں نے کہا ہے کہ رشتہ نہ کریں۔ اس صورت میں کیا کیا جا سکتا ہے؟
جواب: میرے خیال سے اس حوالے سے مقامی علماء سے رابطہ کیا جائے وہ کیا مشورہ دیتے ہیں، باقی یہ بات ہے کہ ولی جب خیر خواہ نہ رہے تو اس کو معزول کیا جا سکتا ہے، اس کی جگہ کوئی اور ولی بن سکتا ہے، کیونکہ اس نے بے مقصد یہ ٹھیکہ لے لیا ہے کہ پریشان ہی کرنا ہے تو ظاہر سے بات ہے کہ کوئی اور آگے بڑھے گا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ