سوال (2646)

کیا ولیمہ کرنا فرض ہے؟

جواب

حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کو فرمایا تھا کہ “اولم ولو بشاۃ” ولیمہ کریں خواہ ایک بکری کریں، اس سے یہی حکم ہے کہ ولیمہ کرو، بس ہمارے ہاں مروجہ تکلفات ہیں، ورنہ سب کچھ آسان ہے۔

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

سائل:
مشائخ سے یہ بھی گزارش ہے کہ ساتھ یہ بھی وضاحت کردیں کہ ابھی رخصتی نہیں ہوتی رخصتی سے قبل لوگ ولیمہ وغیرہ کھلا کر پھر رخصتی کرنے جاتے ہیں۔
جواب:
وہ پیسے جمع کرنے کے لیے ہوتا ہے۔

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

سائل:
شیخ جی میرے پوچھنے کا مطلب اس کو فرض کہیں گے یا سنت کہیں گے؟
جواب:
ولیمے کے بارے میں بعض اہل علم نے کہا ہے کہ یہ واجب ہے، شیخ ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ قول قوی ہے، لیکن شیخ نے بھی اس کو سنت مؤکدہ ہی قرار دیا ہے، ابن قدامہ وغیرہ نے لکھا ہے کہ اتفاق ہے کہ یہ سنت ہی ہے، بس تاکید کے ساتھ کہہ لیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سنت مسنونہ، حکما کہا جس سے اہمیت کا اضافہ ہوتا ہے، باقی میرا خیال ہے کہ حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہو تو اس کے بعد عمل باقی رہتا ہے، فرض واجب سنت کی بحث نہیں کرنی چاہیے، اس سے عمل دور ہو جاتا اور اہمیت ختم ہو جاتی ہے، جیسا کہ داڑھی کے معاملے میں بہت بحث کی جاتی ہے کہ فرض ہے یا سنت ہے، اللہ تعالی عمل کرنے والا بنائے۔ آمین

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ