سوال (1162)

کیا زیورات پر زکاۃ پر بھی نصاب شرط ہے یا بس زیور کی موجود قیمت پر زکاۃ دیں گے ، بھلے وہ نصاب کو پہنچے یا نہ پہنچے اور آج مارکیٹ کے حساب سے نصاب کیا بن رہا ہے؟

جواب

جو زیر استعمال زیورات ہیں جو عورت گھر میں پہنتی ہے، راجح قول کے مطابق ان پر زکاۃ نہیں ہے واللہ اعلم

فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ

اس موقف کو ترویج نہ ہی دی جائے تو بہتر ہے ورنہ آپ اس میں ترجیح کے ساتھ عندنا کہہ لیں یہ بات بھی مفتی کے ذہن میں رہنی چاہیے کہ عوام عمل کے زیادہ قریب ہوتی ہے ان کو راجح مرجوح کا علم نہیں ہوتا لیکن جب ہم انہیں بتاتے ہیں کہ یہاں نہ بھی کریں تو کوئی حرج نہیں تو یہ ان میں کسل پیدا کرتا ہے زکاۃ کو لوگ پہلے ہی بوجھ سمجھتے ہیں ، ایک عورت کے پاس بیس کلو زیور ہے اور اس پر زکاۃ نہیں تو پھر وہ باقی کیا رہ جائے گا جس میں سے زکاۃ دے مفتیان کرام کو اس سلسلے میں ضرور احوط کو دیکھنا چاہیے اور خروج من الخلاف کے تحت احوط پر عمل کرانا چاہے ۔ھذا ما عندی

فضیلۃ العالم محمد زبیر حفظہ اللہ