سوال (1109)
ایک بندے نے سفر کے دوران موبائل سے فجر کا وقت دیکھا تو اس پہ 40 منٹ آ رہا تھا 40: 4 اور اس نے 20 :4 پر پانی کی بوتل کھولی کہ پانی پیوں تو اس نے اذان کی آواز سنی تو اس نے پانی پی لیا کہ ابھی اذان ہونے لگی تو پانی چونکہ پینے لگا تھا تو پی لیا کہ بعد میں اس کے ذہن میں آیا کہ وہ اقامت ہو رہی تھی ، موبائل پر وقت درست نہیں آ رہا تھا تو ایسی صورت میں اب وہ روزہ مکمل کرے گا یا کھول لے گا ؟
جواب
روزہ صحیح ہے۔
فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ
اگر یہ (اغلب) گمان کرتے ہوئے پانی پیا کہ صبح باقی ہے اور بعد میں پتہ چل گیا ہے ایسا نہیں تھا بلکہ صبح کے بعد پیا ہے۔
تو اس دن کھانے پینے سے غروب الشمس تک رکا رہے اور کسی دن میں قضائی دے۔(اگر روزہ فرض ہے)
(امام بیھقی نے اسے ترجیح دی ہے دلیل ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے فتویٰ سے لی)
ابن باز رحمہ اللہ کا بھی یہی فتویٰ ہے۔۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ