سوال (5268)

ایک شخص نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی۔ اس کی بیوی اپنی زندگی اپنے بھائیوں کے ساتھ گزار رہی تھی۔ اس شخص سے اس کی ایک بیٹی تھی اور وہ اس بیٹی سے لاتعلق رہا جس کی آج شادی ہو رہی ہے۔ کیا نکاح کے لیے باپ کا ہونا ضروری ہے یا اس کی اجازت ضروری ہے؟

جواب

باپ کی اجازت چاہیے، اس کی موجودگی ضروری نہیں ہے، اگر وہ حاضر ہو، وہ بخوشی اجازت دے دے تو ٹھیک ہے، کوشش کریں کہ اگر وہ نہ ہو تو دادا وغیرہ ولایت کی ذمے داری لے لیں، اگر ان میں سے کوئی نہ ہو تو پھر ماموں بھی ولی بن سکتا ہے، کیون اصل ولی بے وجہ کے روڑے اٹکا رہا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ