سوال (5491)
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تَلَقَّوُا السِّلَعَ حَتَّى يُهْبَطَ بهَا إِلى السُّوق.
حضرت ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ تم سامان تجارت کو شہر سے باہر جا کر نہ ملو حتی کہ اسے بازار میں اتار دیا جائے۔ متفق علیہ۔ اسکا مفہوم کیا ہے؟
جواب
اس سے مراد یہ ہے کہ آنے والے قافلے باہر سے مال لے کر آتے ہیں، ان سے جا کر بارڈر یا ٹول پلازہ پہ نہ ملیں، دھوکے کا اندیشہ ہوتا تھا، باہر والے لوگوں کو پتا نہیں تھا کہ منڈی میں کیا چل رہا ہے، اب بہت سارے لوگ اس سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں، شریعت نے اس چیز سے روک دیا ہے، دوسری حدیث میں یہ کہا گیا ہے کہ شہری شخص دیہاتی کے لیے ایجنٹ نہ بنے، یعنی اس کے لیے دلالی نہ کرے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ