سوال (5812)
کیا لڑائی جھگڑے سے بچنے کے لیے جھوٹ بول سکتے ہیں؟
جواب
حدیث میں دو تین معاملات میں جھوٹ بولا جا سکتا ہے، میاں بیوی کا معاملہ ہو، دوستوں کے مابین معاملہ ہو، صلح کرانا ہو، باقی جھگڑے سے اجتناب کرے، جھوٹ کی کوئی ضرورت نہیں ہے، ایسے بندے کے لیے حدیث میں بشارت ہے، توریہ بہتر ہے۔
“الا من اکرہ و قلبه مطمئن بالايمان”
اس پر غور کریں، یہ مسائل برسر منبر بیان نہیں کرنے ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ