سوال (3252)

شیخ جی ایک والد کا سوال ہے کہ ان کے بیٹے کا رشتہ انہوں نے ایک جگہ کیا ہے اور بیٹا تقریبا 50 ہزار کماتا ہے اور والد چاہتے ہیں کہ جلد از جلد اس کا نکاح ہو جائے لیکن لڑکی والے کہتے ہیں کہ کم از کم ایک تولہ سونا حق مہر دیا جائے (جبکہ وہ حق مہر اتنا نہیں دے سکتے ) اور جھیز وغیرہ بھی خود لیں اور ابھی صحیح سے کمانے لگے سات اٹھ مہینے بعد ہم جب جاب میں مستقل مزاجی دیکھیں گے تب ہی نکاح کی صورتحال کو دیکھیں گے.
تو اس صورت میں کیا کیا جائے اور ان کی شرائط شریعت کی رو سے کیا حیثیت رکھتی ہیں اس کی وضاحت فرما دیں۔

جواب

سوال سے لگ رہا ہے کہ رشتے کی بنیاد دین نہیں ہے، دوسرا یہ ہے کہ شاید لڑکی والے لالچی ہیں، اس جیسے لوگوں سے رشتے کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ساری زندگی اپنے آپ کو مصیبت میں ڈالنا ہے، اس پر ذرا غور فرمائیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ