سوال (1847)

رسول الله صلى الله الله علیه وسلم نے فرمایا : “جس شخص نے چوسرا ( لڈو) کھیلی تو گویا اس نے اپنے ہاتھ خنزیر (سور) کے خون اور گوشت سے رنگ لیے” [صحیح مسلم : 5896]
اس حدیث کی وضاحت فرمائیں ۔

جواب

بعض نے اس کا ترجمہ شطرنج اور لڈو کیا ہے ، اس طرح کے جتنے بھی گیمز ہیں ، ان پر اس کا اطلاق ہوتا ہے ، اس طرح کے گیمز کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے ، اس طرح کے گیمز میں اگر شرط ہو تو سٹہ اور قمار کی شکل بن جاتی ہے ، اگر ویسے ہوں تو لغویات میں ان کا شمار ہوتا ہے ، باقی آپ وعید اوپر حدیث میں دیکھ سکتے ہیں ، یہ سخت وعید ہے ۔
اللہ تعالیٰ کے محبوب بندوں کی صفت یہ ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے ۔

“وَ اِذَا مَرُّوۡا بِاللَّغۡوِ مَرُّوۡا كِرَامًا” [سورة الفرقان : 72]

«اور جب بے ہودہ کام کے پاس سے گزرتے ہیں تو باعزت گزر جاتے ہیں»

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ