سوال (998)

اگر زکوۃ کے پیسے کسی جامعہ میں بچوں کو کھانا کھلانے کے لیے دیے جائیں یا افطار کے لیے دیے جائیں تو ان پیسوں سے زکوۃ دینے والا بندہ خود کھا سکتا ہے یا افطار کر سکتا ہے اس کے متعلق رہنمائی فرما دے ۔

جواب

زکوٰۃ کے مصارف میں کہیں بھی افطاری کروانا یا بچوں کو کھلا دینا بیان نہیں ہوا۔

فضیلۃ الباحث حافظ محمد طاہر حفظہ اللہ

اس حوالے سے لجنہ العلماء کے فتویٰ نمبر : 373 میں وضاحت موجود ہے۔ جس کا خلاصہ یہ ہے کہ افطاری و سحری وغیرہ زکاۃ کے پیسوں سے نہیں کروائی جاسکتی کیونکہ زکوۃ غرباء اور مساکین کو دینا اور انہیں اس کا مالک بنانا ضروری ہے، محض افطاری کروانے یا راشن دے دینے سے زکوۃ ادا نہیں ہوتی۔ کیونکہ آیتِ زکاۃ:

(اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآءِ وَ الْمَسٰكِينِ …)

میں ’لام‘ تملیک کے لیے ہے، یعنی جو رقم زکوۃ کی نکالیں اس رقم کا مستحقین کو مالک بنائیں، پھر ان کی مرضی ہے ،وہ افطاری کریں یا جہاں چاہیں اس کو خرچ کریں۔ [مجموع الفتاوى لابن تيمية:25/88]
جہاں تک بات ہے مدارس میں کھانے پینے اور سحر و افطار اور دیگر ضروریات کے لیے زکاۃ کی رقم خرچ کرنا، تو یہ جائز ہے، جس کی توجیہ یہ ہے کہ زکاۃ کی ادائیگی میں کسی کو وکیل بنانا جائز ہے، جیساکہ کئی ایک اہلِ علم نے اس کی صراحت کی ہے۔ [المجموع للنووي: 6/138، الانصاف للمرداوي: 3/197]
چنانچہ مدارس کے مہتممین اور ناظمین حضرات کو جب زکاۃ کی رقم ادا کردی جاتی ہے، تو وہ بطور وکیل، اس میں تصرف کے اہل ہوجاتے ہیں۔ لہذا انہیں یہ اختیار حاصل ہے، بلکہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسے مدرسہ کی ضروریات وغیرہ پر خرچ کریں۔ وہ تنخواہوں اور وظائف کی شکل میں ہو، یا غذائی ضروریات ہوں، یا پھر تعمیر وغیرہ معاملات ہوں۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
سائل : اگر کوئی شخص مہتم یا مدیر کو پیسے نہیں دیتا ہے خود ہی افطاری کا انتظام کرتا ہے ؟ کیا یہ درست ہوگا ؟
جواب:کوئی خود اپنی زکاۃ سے افطاری کروائے درست نہیں.. لیکن جو مستحقین زکاۃ ہیں یا جو ان کے وکیل و کفیل ہیں… جب زکاۃ انہیں ادا کر دی جائے، تو وہ اسے جو بھی ضررویات ہیں، ان پر استعمال کرسکتے ہیں، انہیں میں سے ایک سحر و افطار بھی ہے۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

سائل : جب مدیر اور مہتم کو کہا جائے یہ زکاۃ کے پیسے ہیں وہ خود کہیں کہ ہمیں دینے کے بجائے افطاری کا بندوبست کروائیں ؟
جواب:اگر تو وہ خود شرعی علم رکھنے والے ہیں تو ٹھیک ہے، ان کے ذہن میں کوئی نہ کوئی توجیہ ہوگی، ورنہ انہیں اہل علم کے فتاوی دکھائیں!!

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

سائل : جو شخص زکوۃ دے رہا ہے تو کیا وہ خود کھا سکتا ہے؟
جنھیں زکاۃ دے دی گئی ہو، ان کی طرف سے دعوت ہو تو کھا پی سکتا ہے۔

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ