سوال (3764)

مغرب سے پہلے دو رکعتوں کے بارے میں بتائیں، نیز یہ بتائیں کہ احناف ان دو رکعتوں کو نہیں پڑھتےتو وہ احادیث کا کیا جواب دیتے ہیں۔

جواب

مغرب سے پہلے دو رکعات پڑھنا سنت سے ثابت ہے۔ [بخاری: 1183]

عَبْدُ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ صَلُّوا قَبْلَ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ قَالَ فِي الثَّالِثَةِ لِمَنْ شَاءَ كَرَاهِيَةَ أَنْ يَتَّخِذَهَا النَّاسُ سُنَّةً،

نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مغرب کے فرض سے پہلے (سنت کی دورکعتیں) پڑھا کرو۔تیسری مرتبہ آپ ﷺ نے یوں فرمایا کہ جس کا جی چاہے کیونکہ آپ کو یہ بات پسند نہ تھی کہ لوگ اسے لازمی سمجھ بیٹھیں۔ [ابوداؤد: 1282]

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ،قَالَ: صَلَّيْتُ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ عَلَی عهدِ رَسُولِ اللهِ ﷺ،قَالَ: قُلْتُ لِأَنَسٍ: أَرَآكُمْ رَسُولُ الله ﷺ؟ قَالَ: نَعَمْ، رَآنَا فَلَمْ يَأْمُرْنَا وَلَمْ يَنهَنَا.

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں مغرب سے پہلے دو رکعتیں پڑھی ہیں۔ [سندہ، صحیح]
احناف ان دو رکعات کے تارک ہیں۔ جو کہ سنت سے واضح انحراف ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث احمد بن احتشام حفظہ اللہ