سوال (1402)
آج کل کئی آن لائن مہنگے مہنگے کورس ہو رہے ہیں۔ کئی لوگوں کو ان کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اسے افورڈ نہیں کر سکتے ، اگر کوئی بندہ ایسے کسی کورس کو فیس بھر کر جوائن کر لے اور پھر سارے لیکچر ڈاؤن لوڈ کر لے۔ کیا اس کے لیے جائز ہوگا کہ وہ ان لیکچرز کو دوسرے لوگوں کو سینڈ کرے۔ تو کیا یہ عمل جائز ہوگا ؟
جواب
اصل یہ ہے کہ “المسلمون على شروطهم” مسلمان جن شروط و ضوابط پر معاملہ کرتے ہیں ، اگر وہ شریعت کے مخالف نہ ہوں تو ان شروط کی پابندی کرنا ان کے لیے ضروری ہے ۔
اس اعتبار سے اس کی دو صورتیں ہیں:
1۔ اگر رجسٹریشن کرواتے ہوئے اور کورس لیتے ہوئے یا فیس ادا کرتے ہوئے اس کو پابند کیا گیا کہ یہ چیزیں آپ آگے شئیر نہیں کریں گے تو پھر کسی اور کے ساتھ شیئر کرنا جائز نہیں ہے ، بھلے اس نے وہ چیزیں خریدیں ہوئی ہیں ، کیونکہ انہوں نے اس کو اجازت نہیں دی ہے کہ آپ اس کو آگے نشر کریں ۔
2۔ دوسری صورت یہ ہے کہ اس بات کی وضاحت نہ ہو کہ آپ آگے نشر کریں یا نہ کریں؟ یا وہ صراحت سے کہہ دیں کہ ہم سے آپ خریدیں ، اور آگے کسی کو دیں یا نہ دیں ہمیں ان چیزوں سے کوئی غرض نہیں ہے تو پھر جائز ہے ۔ لیکن عموماً ایسے کورسز یا ویب سائٹس والے کہتے ہیں کہ آپ نے یہ کورس ہم سے لینا ہے ، لیکن اس کو آگے نشر نہیں کرنا ، یعنی وہ پہلی صورت کے مطابق معاملہ کرتے ہیں۔
اس کی اور بھی کئی مثالیں ہیں ، جیسے سافٹ ویئر ہوتے ہیں ، ان کو خریدا جاتا ہے ، لیکن ان کی شرط ہوتی ہے کہ اس کو آگے کسی نشر نہ کریں ، لیکن لوگ کبھی کریک کرکے یا کاپی پیسٹ کرکے آگے لوگوں کو دے دیتے ہیں، اسی طرح کورس بھی آگے نشر کرتے ہیں جو ناجائز ہے ۔
فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ