سوال (2730)

کیا محض سالگرہ مبارک کہنا کیسا ہے؟

جواب

سالگرہ کی حرمت کا فتوی کئی ایک دلائل سے دیا گیا ہے۔
اولا:
سب سے پہلے یہ کہ یہ ایک بدعت ہے اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: كل بدعة ضلالة، اور صحیحین میں ہے: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو رد، اور صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے: من عمل عملا ليس عليه أمرنا فهو رد۔
ثانیا:
اس عمل میں کفار اور یہود ونصاریٰ کی مشابہت پائی جاتی ہے، اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: من تشبه بقوم فهو منهم. شيخ الإسلام إمام ابن تيميہ رحمه الله تعالى اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں:”وهذا الحديث أقل أحواله أنه يقتضي تحريم التشبه بهم، وإن كان

ظاهره يقتضي كفر المتشبِّه بهم، كما في قوله: وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ”.
ثالثاً

آپ کا یہ پوچھنا کہ”محض سالگرہ مبارک” کہنا کیسا ہے؟ تو اس بارے عرض ہے کہ یہ جملہ ان جملوں میں سے ایک ہے کہ جس سے شیطان کو خوشی محسوس ہوتی ہے، اور اس کو اپنے شیطانی عمل میں مزید تقویت ملتی ہے۔ اس بات کی گواہی satanic sciences کے ماہرین نے دی ہے۔
لہذا اس حرام و ناجائز کام سے اجتناب کیا جائے ، سالگرہ والا دن بھی ایک عام دن کی طرح ہونا چاہیے، اس دن کو کسی بھی عمل سے خاص کر لینا اس دن کو منانے کے مترادف ہے۔
والله تعالى أعلم والرد إليه أسلم.

فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ