سوال (505)
ایک آدمی جو سعودیہ میں کام کے سلسلہ میں گیا ہوا ہے۔ کمپنی اسے اپنے کسی کام کے لیے مکہ لے کر آئی ہے اور انھیں مکہ میں بیت اللہ کے قریب ہی ایک جگہ رہائش دی گئی ہے۔ اب وہ شخص عمرہ کا ارادہ رکھتا ہے اور اس کا سوال ہے کہ وہ احرام کس جگہ سے باندھے؟
جواب
مکہ میں رہائش اختیار کرنے کے بعد جس کا عمرہ کرنے کا ارادہ بنے تو اس حوالے سے وہاں کے علماء کہتے ہیں کہ “اقرب الی الحل” پہ جائیں ، ایسی جگہ جو حرم کے زمرے میں نہیں آتی ہو ، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ وہ میقات کی طرف وہاں چلے جائے ، وہ شاید اس کے لیے طائف بنے گا ، وہ اس کے لیے بہتر ہوگا ۔ ہمارے اکثر علماء کا رجحان یہ ہے کہ مسجد عائشہ اور تنعیم کا جو معاملہ ہے وہ اگر کسی عورت کے ساتھ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کا معاملہ ہو جائے تو اس کے ساتھ خاص ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
مکہ کام سے آنے والا کام ختم ہونے پر عمرہ کا ارادہ کرے تو جہاں ہے وہیں سے احرام باندھ لے۔
میقات جا کر باندھا جائے تو پھر درست ہے بلکہ تمام شبہات و اختلاف سے بچ سکتا ہے۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ