سوال

خواتین کے مخصوص ایام میں جس طرح عمرہ کے وقت میڈیسن لے کر ماہواری کے دنوں کو تھوڑا موخر کیا جاتا ہے، کیا آخری عشرے کی سعادتیں سمیٹنے کے لئے اسی طرح میڈیسن استعمال کر کے مخصوص ایام کو موخر کر کیا جاسکتا ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

قرآنِ مجید میں ہے :

“وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى”.[البقرہ:222]

’ یہ لوگ آپ سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں، کہہ دیجیئے کہ وه گندگی ہے‘۔
“اذی” کے دو معنی ہیں: تکلیف اور گندگی ۔ یعنی یہ وہ فاسد اور گندا خون ہے، جو اگر خواتین کے جسم میں رکا رہے، تو ان کے لیے تکلیف اور بیماری کا باعث بنے گا۔ اسی وجہ سے اللہ تعالی نے ہر ماہ اس اذی اور گندگی کے نکلنے کا طبعی نظام بنایا ہوا ہے۔ لہذا اس فطری خون کو نکلنے سے روکنا کوئی عقل مندی نہیں ہے۔ خواتین جانتی ہیں کہ جن کا ماہواری کا سلسلہ متاثر ہوتا ہے، وہ مختلف بیماریوں کا شكار ہوجاتی ہیں ۔
باقی رہا ثواب سمیٹنے کا مسئلہ تو وہ باری تعالی کو بھی پتہ تھا کہ اس کی زندگی میں آخری عشرہ آئے گا، وہ نیتوں کے حال جاننے والا ہےاور یہ بچاری مجبور ہے۔ اللہ تعالی نیت کے بدلے اسے ثواب دے گا۔ جیسا کہ نبی ﷺ کا فرمان ہے:

“إذا مرض العبد أو سافر كتب له مثل ما كان يعمل مقيما صحيحا”.[بخاری:2996]

’جب بندہ بیمار ہوتا ہے یا سفر کرتا ہے، تو اس کے لیے ان تمام عبادات کا ثواب لکھا جاتا ہے جن کی وہ اقامت یا صحت کی حالت میں پابندی کیا کرتا تھا‘۔
لہذا خواتین فطری نظام پر کنٹرول کرکے نیکیاں سمیٹنے کی پابند نہیں ہیں۔ عہدِ نبوی میں ایسی ادویات اور جڑی بوٹیاں موجود تھیں، جنہیں اس قسم کے اغراض و مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا تھا ۔
بلکہ حج کے موقع پر جب سیدہ عائشہ اس فطری عارضے کا شکار ہوئیں، تو اس وقت بھی رسول اللہ ﷺ نے انہیں حیض روکنے کے لیے کوئی بندوبست کرنے کا حکم نہیں دیا، بلکہ فرمایا :

“لا تطوفي بالبيت حتى تطهري”. [بخاری:305]

’بیت اللہ کا طواف نہ کرو، یہاں تک کہ تم پاک ہوجاؤ‘۔
تویہ صحابیات اور امہات المؤمنین کے لیے پیغمبر کی تعلیم ہے۔
لہذا اگرچہ بعض اہلِ علم اس کے جواز کا فتوی دیتے ہیں، لیکن ہمارا یہی رجحان ہے کہ اس کو روکنے کےلیے ادویات کا استعمال نہ کرنا ہی افضل اور بہتر ہے۔ واللہ اعلم

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ