سوال (1543)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ایک آدمی صرف مکھی کی وجہ سے جنت میں چلا گیا اور دوسرا جہنم میں صحابہ نے عرض کیا یا رسول الله کیسے ؟ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ” دو آدمی ایک قبیلے کے پاس سے گزرے اس قبیلے کا ایک بت تھا جس پر چڑھاوا چڑھائے بغیر کوئی آدمی وہاں سے نہیں گزر سکتا تھا چنانچہ ان میں سے ایک شخص سے کہا گیا کہ اس بت پر چڑھاوا چڑھاؤ، اس نے کہا کہ میرے پاس ایسی کوئی چیز نہیں، قبیلے کے لوگوں نے کہا تمہیں چڑھاوا ضرور چڑھانا ہو گا خواہ مکھی ہی پکڑ کر چڑھاؤ مسافر نے مکھی پکڑی اور بت کی نذر کر دی … لوگوں نے اسے جانے دیا چنانچہ وہ اس چڑھاوے کی وجہ سے جہنم میں چلا گیا۔ قبیلے کے لوگوں نے دوسرے آدمی سے کہا تم بھی کوئی چیز بت کی نذر کرو اس نے کہا …. میں اللہ تعالیٰ عزوجل کے علاوہ کسی دوسرے کے نام کا چڑھاوا نہیں چڑھاؤں گا لوگوں نے اسے قتل کر دیا اور وہ جنت میں چلا گیا ۔ [ابن ابی شیبة ، شعب الايمان للبيهقي : 7093]
اس حدیث کی وضاحت فرما دیں ، کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟
جواب
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے کتاب الزھد میں یہ واقعہ ذکر کیا ہے ، اس روایت میں کلام ہے ، لیکن موقوفا علماء کرام اس روایت کو قبول کرلیتے ہیں ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ