سوال (5796)

(مکروہ تحریمی) اس اصطلاح کے متعلق رھنمائی فرمادیں کسی چیز پر مکروہ تحریمی کا حکم لگانا کیسا ہے جبکہ شریعت میں مکروہ نام کی کوئی چیز ھی نھیں اور ایک چیز حرام بھی ہو اور مکروہ بھی؟

جواب

لفظ مکروہ لفظاً اس مادے کے ساتھ مل سکتا ہے، لیکن یہ لفظ اس طرح معروف صحابہ و تابعین کے دور میں نہیں تھا، جو بعد میں اس کو جگہ دے دی گئی ہے، باقاعدہ ایک اصطلاح بنا دی، احناف سے تقسیم کی ہے، حرام اور مکروہ تحریمی وہ ہے، جو دلیل قطعی سے ثابت ہو، مکروہ تنزیہی جو ظنی سے ثابت ہو، الوجیز وغیرہ دیکھی جا سکتی ہے، امام ابن القیم رحمہ اللہ نے تفصیلاً لکھا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: بارک اللہ فیک، شیخ محترم پھر ایک اور دروازہ ان کیلئے کھلتا ھے ظنی اور قطعی کا؟
جواب: قطعی، ظنی، متواتر یہ بعد کی چیزیں ہیں، ان کو تمام فقہاء لیے بیٹھے ہیں، ہمارے بھی لکھنے لگے ہیں، قرآن قطعی الثبوت ہے، قطعی الدلالۃ ہے، ان سے پوچھ لیا جائے کہ اس سے مراد کیا ہے، اگر اس مراد یہ ہے کہ ترجمہ یا تفسیر ہے تو بہت ہی ترجمے اور تفسیریں کی گئی ہیں، اگر الفاظ اور عربی متن مراد ہے تو ٹھیک ہے، حدیث کو مطلقاً ظنی کہنا یہ محل نظر ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: ایک ساتھی نے پوسٹ کی تھی کہ سیلاب میں یا احتجاج وغیرہ میں جو اذان دیتے ہیں یے مکروہ تحریمی ھے اس پر ان سے میری کچھ بات ھوئی تھی انھوں نے بھی قطعی اور ظنی کی بات کی ھے تو میں نے ان سے یھی سوال کیا ہے کہ اس عمل پر کوئی ظنی دلیل ھی بتادیں،شیخ محترم اس اذان کا کیا حکم ہوگا؟ اس پر بدعت کا حکم لگے گا؟
جواب: اس اذان دینے کی جو بات ہے، اس کو مشن نور سے تعبیر کیا گیا ہے، اہل علم اور اہل عقل نے یہ وضاحت کی ہے کہ حکیم نور الدین قادیانی کے مشن اس طرح کے ہوا کرتے تھے، یہ سوشل میڈیا پر دو تین وضاحتیں آئی ہے، پی ٹی آئے والوں نے بھی وضاحت کی ہے، اگر یہ قادیانیت ہے تو ارتداد کی تاکید ہے، اگر ویسے ہی ہے تو بدعت ہے، یہ جہال اور اہل بدعت کا شیوہ ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ