سوال (3674)

سیدنا سعد رضی اﷲ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اﷲ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: بہترین موت وہ ہے کہ آدمی اپنا حق بچاتے ہوئے مر جائے۔ [سلسلہ صحیحہ حدیث: 2679]۔

اس حدیث مبارکہ کی رو سے وہ لوگ بھی آجاتے ہیں جو موبائل چھینے یا دکان لٹنے کی وجہ سے قتل ہوجاتے ہیں؟

جواب

عموماً قاعدہ یہ ہے کہ “من قتل دون ماله فهو شهيد”
جو مال کی حفاظت میں مرگیا وہ شہید ہے، ظاہر سی بات ہے کہ انسان اگر مزاحمت کا راستہ اختیار کرتا ہے تو موت اس وقت آئے گی جب لکھی ہوئی ہوگی، لیکن عموماً انسان فتنے و فساد سے اپنا دامن بچاتا ہے، اگر واقعتاً انسان ایسے ماحول میں مارا جاتا ہے، تو ان شاءاللہ اس پر بشارت صادق آئے گی، اگر وہ موحد اور متبع السنت ہے، اللہ تعالیٰ کی رحمت پر وسیع نظر رکھنی چاہیے، مسلمان کی عزت، جان اور مال محترم ہے، جیسا کہ ذو الحجہ کا مہینہ اور یوم النحر محترم ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ