سوال (2389)
کیا ملائکہ کے نام پر کوئی کپڑوں کا برینڈ شروع کیا جا سکتا ہے، جبکہ یہ نام ہے، ایک بچی کا گھر والے چاہ رہے ہیں کہ اس کے نام پر برینڈ رکھ لیں، اسکی والدہ کا کہنا ہے کہ فرشتے کو کہتے عربی میں تو یہ کہیں فرشتوں کی توہین نا ہوجائے، کیونکہ اس نام کے ٹیگ بھی بیگ بھی شاپر بھی الغرض ہر جگہ اس کا استعمال ہوگا؟
مثلاً:
[ملائکہ کیلکشن: “Mlaika’s collection”]
وغیرہ وغیرہ
جواب
لوگوں میں عام طور پر بچیوں کا نام ملائکہ رکھنے کا رجحان ہوگیا ہے، جبکہ یہ کوئی نام نہیں ہے، البتہ عربوں کے ہاں ملیکہ نام معروف ہے۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
اس سلسلے میں ہماری عرض یہ ہے کہ “ملائکہ” نام رکھنا ہی صحیح نہیں ہے، عمومی طور یہاں سوال میں جو ذکر کیا جا رہا ہے کہ ایک بچی کا نام ہے، یہ یاد رہے کہ ملائکہ مؤنث نہیں ہے۔
اس میں تزکیہ پایا جاتا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ایسے نام تبدیل کیے ہیں، جن میں احساس برتری یا خود پسندی نمایاں ہو رہا تھا۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
“فَلَا تُزَكُّوۡۤا اَنۡفُسَكُمۡ” [سورة النجم: 32]
«سو اپنی پاکیزگی کا دعویٰ نہ کرو»
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ