سوال (2917)
ایک وقت میں بے شمار لوگ دنیا میں فوت ہوتے ہیں، کیا ملک الموت ایک ہی ہے یا زیادہ تعداد میں ہیں جو روح قبض کرتے ہیں؟ اور عزرائیل نام ملک الموت کا ہی ہے یا نہیں؟
جواب
ایک بات یہ ہے کہ دنیا کا کوئی بھی آدمی یہ نہیں کہہ سکتا ہے کہ یہاں دس آدمی اتنے بجے، اتنے منٹ اور اتنے سیکنڈ میں فوت ہوئے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ ملک الموت کی جو اللہ تعالیٰ نے صلاحیت رکھی ہے، اس کا کسی کو اندازہ نہیں ہے، اس سے پہلے یہ بات ہے کہ ملک الموت جب روح قبض کرتا ہے تو پلک جھپکنے کے برابر بھی اپنے پاس اس روح کو نہیں رکھتا ہے، اپنے سائیڈ میں جو موجود فرشتے ہوتے ہیں، ان کے حوالے کرتا ہے، یہ کہنا کہ موت کا فرشتےکئی ہیں، کیونکہ دنیا میں ایک ہی منٹ میں لاکھوں لوگ فوت ہوتے ہیں۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
“قُلۡ يَتَوَفّٰٮكُمۡ مَّلَكُ الۡمَوۡتِ الَّذِىۡ وُكِّلَ بِكُمۡ ثُمَّ اِلٰى رَبِّكُمۡ تُرۡجَعُوۡنَ” [سورة السجدة : 11]
«کہہ دے تمھیں موت کا فرشتہ قبض کرے گا، جو تم پر مقرر کیا گیا ہے، پھر تم اپنے رب ہی کی طرف لوٹائے جاؤ گے»
مندرجہ بالا آیت میں ملک الموت کا نام موجود ہے، باقی عزرائیل کا نام کسی صحیح یا ضعیف حدیث میں بھی نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق زاہد حفظہ اللہ
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
“قُلۡ يَتَوَفّٰٮكُمۡ مَّلَكُ الۡمَوۡتِ الَّذِىۡ وُكِّلَ بِكُمۡ ثُمَّ اِلٰى رَبِّكُمۡ تُرۡجَعُوۡنَ” [سورة السجدة : 11]
’’کہہ دے تمھیں موت کا فرشتہ قبض کرے گا، جو تم پر مقرر کیا گیا ہے، پھر تم اپنے رب ہی کی طرف لوٹائے جاؤ گے‘‘۔
اس آیت سے بعض علمائے کرام نے استدلال کیا ہے، کہ “وکل بکم(جو تم پر مقرر کیا گیا ہے” کہ الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر بندے کی روح قبض کرنے کے لیے مختلف فرشتے مقرر ہیں۔واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ الباحث اسداللہ بھمبھوی حفظہ اللہ