سوال (3492)

ایک ملازم کو اس کا مالک یہ کہے کہ میری فلاں چیز لے آو، تو وہ دکان پہ جاتا ہے اور مالک کی چیز عین اسی قیمت پر لیتا ہے، رعایت نہیں کرواتا ہے، لیکن وہیں جب اپنا مال خریدتا ہے تو رعایت کرواتا ہے، کیا یہ درست ہے؟ یعنی اپنے لیے رعایت کرواتا ہے، لیکن مالک کے لیے نہیں کرواتا ہے، دوسرا سوال یہ کہ اگر مالک کو وہ ملازم دکان سے رعایت کروا کر اپنے مالک کو حساب دینے کے لیے اسی قیمت پر بل بنوا کر دے جو دکاندار نے بتایا اور جو اس مال میں رعایت کروائی وہ پیسے خود رکھ لیے ہیں، لیکن مالک کو جو بل دیا وہ دوسری قیمت کا ہے، کیا اس طرح کرنا ملازم کے لیے جائز ہے یا نہیں؟ اس کا حکم حرام کا ہوگا یا کراہت کا ہوگا؟

جواب

اصل قیمت پر بل بنا لینا، حالانکہ خریدا کم میں ہے اور مالک کو بتایا بھی نہیں ہے، یہ مالک کے ساتھ ناانصافی اور خیانت ہے، ظلم ہے، اس کے علاؤہ بات کھولے گی تو امیج بھی خراب ہوگا، یہ خیانت ہے، اس کو اس طرح نہیں کرنا چاہیے، باقی رعایت نہیں کروا رہا ہے، یہ ظلم ہے، لیکن اس درجے کا نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ